ورنگل بینک ڈکیتی: ورنگل ایس بی آئی میں زبردست ڈکیتی، 15 کروڑ مالیت کا سونا چوری
ورنگل بینک ڈکیتی: ضلع کے رائورتی منڈل مرکز میں 15 کروڑ روپے کے زیورات
کو گیس کٹر سے کاٹ کر چوری کر لیا گیا۔ ڈکیتی کی کوشش سے لاپرواہی سے نمٹنے کے
الزامات۔
ورنگل ایس بی آئی میں زبردست ڈکیتی
ورنگل بینک ڈکیتی: ورنگل ضلع رائورتی منڈل مرکز میں اسٹیٹ بینک آف
انڈیا کی برانچ میں ایک زبردست ڈکیتی ہوئی ہے۔ پیر کی آدھی رات کے بعد بینک میں
گھسنے والے حملہ آوروں نے الارم بجایا، گیس کٹر سے لاکرز کاٹ کر ڈکیتی کی واردات کی۔
اس واقعہ میں گاہکوں کے 15 کروڑ روپے کے زیورات چوری ہو گئے۔
حملہ آوروں نے پیر کی آدھی رات کے بعد ورنگل ضلع کے رایاپرتھی منڈل
مرکز میں ایس بی آئی میں ڈکیتی کی۔ ایک غیر محفوظ بینک میں ایک منصوبہ بند ڈکیتی کی
گئی تھی۔ رات کے وقت بینک کے قریب سیکیورٹی گارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکو اپنا کام
مکمل کر چکے تھے۔ وہ بینک کے الارم کی تاریں کاٹ کر اندر داخل ہوئے۔
بنک کی طرف کی کھڑکی کو کھول کر لوہے کی گرل ہٹا دی گئی۔ وہ کھڑکی سے
اندر گئے اور چوروں کا پتہ لگائے بغیر سی سی ٹی وی کیمروں کی تاریں اتار دیں۔ بینک
کے تین لاکرز میں سے ایک کو گیس کٹر کی مدد سے کاٹا گیا۔ ایک لاکر کھول کر 500 کے
قریب گاہکوں کے سونے کے زیورات کے پیکٹ چوری کر لیے گئے۔
ابتدائی طور پر یہ پتہ چلا ہے کہ چور 497 گمشدہ پیکٹوں میں تقریباً
14.94 کروڑ روپے مالیت کے 19 کلو طلائی زیورات لے گئے تھے۔ بینک سے نکلنے سے پہلے
سی سی ٹی وی کیمروں کی ہارڈ ڈسک بھی چوری کر لی گئی۔ تجوری کو کھولنے کے لیے
استعمال ہونے والا گیس کٹر وہیں رہ گیا تھا۔ منگل کی صبح بینک کھولنے والے عملے کو
چوری کا پتہ چلا۔ چوری کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دی گئی۔
وردھناپیٹ کے سی آئی سرینواسا راؤ، رایاپرتھی، وردھناپیٹ ایس ایس آئی
ایل ایس شراون کمار اور راجو نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کا جائزہ لیا۔ بینک میں چوری
کی اطلاع ملتے ہی صارفین تشویش کے ساتھ بینک پہنچ گئے۔ بینک حکام نے صارفین کو تصحیح
بھیجی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صارفین کا کوئی نقصان نہ ہو۔
پولیس نے رائورتھی بینک کے عہدیداروں کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات
شروع کردی۔ وردھنا پیٹ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اغوا شدہ جائیداد کی مکمل تفصیلات
جاننے کی ضرورت ہے۔ ورنگل ویسٹ زون کے ڈی سی پی راجہ مہندر نائک نے رائورتی برانچ
کا معائنہ کیا جہاں منگل کی رات ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی۔
دوسری جانب بینک کی جس برانچ میں ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی وہاں دو
سال قبل بھی چوری کی کوشش کی گئی تھی۔ پولیس کی ہدایت پر بینک حکام نے پرائیویٹ سیکیورٹی
گارڈ تعینات کر دیا۔ اس نے تھوڑی دیر کے لیے نوکری چھوڑ دی۔ اس کے بعد بینک کے
عملے نے بھی نائٹ گارڈ کا بندوبست کرنے میں غفلت برتی۔ دوسری جانب اس بات کو لے کر
شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کہ آیا بینک سے چوری ہونے والے زیورات کی وصولی تک اسے
صارفین تک پہنچایا جائے گا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں